ژوب کے فعال ادبی تنظیم ویش لیکوال ادبی ٹولنہ کی جانب سے سانحہ پشاور کے شہدا کی یاد میں تعزیتی ریفرنس و مرثیہ مشاعرے کا انعقاد ہوا۔
سانحہ پشاور دنیا کی تاریخ میں اندوہناک اور بہت ہی بڑا المیہ ہے ریفرنس کے مہمان خاص نذیر احمد افسوس نے کہا کہ شعراءادبا کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اپنے مضامین میں علم و تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کریں ۔ نشست میں ڈاکٹر اورنگ زیب احساس ماویش لیکوال کے صدر رحمت زلمی مندوخیل، میر حسن خان اتل نے کہا کہ یہ معصوم شہدا جو کہ ہماری قوم کا مستقبل تھے ہم سے ہماری مستقبل چھیننے کی کوشش کی گئی ریفرنس میں شیخ اشرف ہمت وال اور معروف شاعر و پرویز ہزمل کاکڑ نے بھی اظہار خیال کیا اِس کے بعد شرکاءنے ریفرنس میں اِن معصوم شہدا کی یاد میں شمعیں روشن کیں اور اُن کی معصوم روحوں کو گلدستے پیش کےے اور ان کی شفاعت کے لےے صبر کی دعا کی ۔ بعد میں اِس تعزیتی ریفرنس کا اختتام مرثیہ مشاعرے سے ہوا جس میں ویش لیکوال کے صدر رحمت زلمی مندوخیل ، پروفیسر ہنر مل کاکڑ، ڈاکٹر اورنگ زیب احساس، پروفیسر اقبال قمر، بہار ناصر، پروفیسر میر حسن خان اتل،اشرف خان ہمتوال، جار صافی، غفور وطن یار، غور زنگ ناصر، سرفراز فراز ، جبار خادم، محمود فردوس ، وطن گل مندوخیل ، اشرف الدین شاکر، پیام خروٹی ، سلیم ساگر ، سردار خان مندوخیل اور دیگر نے اپنے مرثےے پڑھے۔

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے