یہ وعدوں
قسموں کے
چاردن
ان کو جی لے پیارے
ابھی تری قیمتیں چڑھی ہیں
ابھی تری بولیاں لگی ہیں
زروجواہر میں
تولا جائے گا
جسم تیرا
بلکتی آنکھوں میں
خواب سرمہ کرینگے
کاسہ بدست میرے
حسین خوابوں
کریم قسموں سے
خالی کاسے کو
سرخ یاقوت سے بھرینگے
گلاب سے دھوئے جائینگے تیرے زخم سارے
غریب کاسہ بدست میرے
یہ چار دن کی
جو
مہربانی ہے
اس کو جی لے
کہ پھر
کہاں تو
کہاں یہ دعوے
کہاں یہ وعدے
یہ سب تماشے
غریب میرے
تو اپنے بچپن سے جانتا ہے
بہت غنیمت ہیں
یہ جو دن ہیں
یہ چار دن
ان کو جی لے پیارے!

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے