وہ کچھ باتیں
جو رہ گئی ہیں
اَب بیٹھ کے کرلیتے ہیں
کچھ شکوے تمہارے
اور بہت شکایتیں میری
سُنو !میں واپس لیتی ہوں
وہ الفاظ
کہ تم مجھے وقت نہیں دیتے
اب میں تم سے
وقت نہیں، دن رات نہیں
صرف اِک پَل مانگتی ہوں

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے