تم ایک عمر سے
لڑ رہے ہو۔۔۔
مرجھائے
پھیکے
اور اداس
وجودوں کے لئے
سْرخ صبح
کے
دمکتے پھول
کھلانے
کی خاطر
اک جنگ۔۔
اور میں
اس لڑائی میں
تمہارے ساتھ
رہنا چاہتی ہوں
میرے محبوب
کیا میں
تمہارے قدموں میں
اپنی عقیدتوں
کے دئے جلاؤں؟
اور
پیار کے کچھ گیت
تمہیں ارپن کر دوں؟

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے