میں سپنے چھوڑ آیا ہوں
مقدس سر زمیں کی اْس گلی میں
جہاں میرا گھر تھا،۔
جہاں نِیرو, میری بکری کا بچہ
جسے نائلون کی رسی کیساتھ،۔
نیم کے درخت سے میں باندھ آیا تھا،۔
بہت رویا تھا۔جس روز
الصبح میں گھر کو اپنے چھوڑ کر نکلا
میرے ماں باپ، حاتم بھائی میرا
بہن عائیشہ بھی میرے ساتھ تھے،۔
میری سائیکل بھی گھر پہ رہ گئی
جسکے پچھلے پہئیے کو فوجی ٹرک نے
باہر گلی کی نْکر پہ کْچل ڈالا
صحن میں اوندھی پڑی، وہ
حسرت سے تکتی رہء مْجھ کو،۔
نمک کی صندوقچی میں سات روپیے
جو اماں نے میرے لئے جمع کئے تھے
چولہے کی منڈیر پہ ہی پڑے رہ گئے
میرا بستہ بھی دروازے کی پچھواڑ
پہ لگے کْنڈے میں لٹکا رہ گیا
جس میں خالد کی تصویر تھی، ۔
میرا دوست جو بمباری سے
ملبے میں دب کر مر گیا
ہمارے گھر کی سب دیواریں ڈہہ
گء تھیں
بس اک نیم تھی ، نِیرو تھا !!۔

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے