منکر بھی نہ تھے حامء غالب بھی نہیں تھے
ہم اہلِ تذبذب کسی جانب بھی نہیں تھے

مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے
وہ قرض اْتارے ھیں جو واجب بھی نہیں تھے

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے