منانا بار بار اچھا نہیں ہے

کسی سے اتنا پیار اچھا نہیں ہے

اُسے چاہو جو دل سے چاہتا ہو

گماں پر انحصار اچھا نہیں ہے

وفا سے بے وفائی کا ہے شکوہ

انا پر اعتبار اچھا نہیں ہے

جو دل کی بات ہے وہ دل میں اچھی

نتیجہ میرے یار اچھا نہیں ہے

چراغِ صبح تا شام جدائی

مگر اب انتظار اچھا نہیں ہے

فدا ہونا بہت اچھا ہے لیکن

کوئی ہو بے قرار اچھا نہیں ہے

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے