منشور

سنگت اکیڈمی آف سائنسز دراصل 1920کی اُس فکری تحریک کی وارث اور امین ہے جو عبدالعزیز کرد اور یوسف عزیز مگسی نے شروع کی تھی۔ اِس فکری سفر میں 1936کی پروگریسورائٹرز ایسوسی ایشن کی یہاں کی شاخ، 1950کی لٹ خانہ تحریک، اور 1990کی دہائی کے اوائل میں ”لوز چیذغ“نامی تنظیم سنگ ِ میل کا درجہ رکھتی ہیں۔یہ سائنسز کی دنیا میں ایک عملی بھر پور تحریک ہے۔

سنگت اکیڈمی پراسیس سے گزر کر ایک بہت ذمہ دار اور نمائندہ ادارے کی حیثیت اختیار کرچکی ہے۔ فیوڈلزم کے پسماندہ پیداوار ی رشتوں اور سرداریت کے ویلیو سسٹم سے بیزار یہ ادارہ کپٹلزم کی گلا کاٹنے والی بے رحم سرمایہ پرستی کے بھی خلاف ہے۔ ایک روشن فکر معاشرے کے قیام اور سائنس کے مختلف شعبوں کی ترقی کو مرکز خیال بناتے ہوئے ہم عوام کی تنظیم کاری کرتے رہیں گے تاکہ سماجی انصاف پہ مبنی ایک سماج کا سفرآسان اور تیز ہو۔یہ محنت کشوں کی تحریک، خواتین تحریک،قومی جمہوری تحریک اور طلبا تحریک سے اپنے روابط استوار کرے گی اور ان کی جدوجہد میں حصہ لے گی۔

 

اغراض و مقاصد

۔(الف)                       سائنسزمیں ریسرچ کرنا، اِن تحقیقی مقالوں پہ مباحث کا انتظام کر نا اور انہیں پبلش کرنا۔

۔(ب)                          متعلقہ شعبوں میں دلچسپی رکھنے والے عوام کو منظم کرنا۔

۔(پ)                         ہم خیال و ہم شعبہ افراد، گروہوں اور تنظیموں سے تفہیم کے معاہدے کرنا۔

 

آئین

 

دفعہ نمبر1              نام:          سنگت اکیڈمی آف سائنسزبلوچستان

 

دفعہ نمبر2              صدر دفتر کا پتہ:    مری لیب فاطمہ جناح روڈ کوئٹہ

 

دفعہ نمبر3              سرگرمیوں کا علاقہ:              بلوچستان بالخصوص، اور دیگر علاقے بالعموم۔

 

سنگت اکیڈمی آف سائنسز اپنی صفوں کے اندر سے بالخصوص اور باہر سے بالعموم ایسے سکالرز تلاش کرے گی جو اپنی اپنی سپیشلٹی سے متعلق ریسرچ فیکلٹیاں بنائیں گے۔ ان فیکلٹیوں کا کام ہوگا کہ وہ اپنے شعبوں میں ریسرچ کریں، اس ریسرچ کو پوہ زانت کے سمیناروں میں پیش کریں۔ نیزسنگت اکیڈمی آف سائنسز کے پلیٹ فارم سے انہیں چھاپیں گے اور عوام تک پہنچائیں گے۔

ممبرشپ کا خواہش  مند، ممبرشپ فارم پر کرے گا جس میں اس کی دلچسپی کے شعبے کا ذکر ہوتاکہ متعلقہ فیکلٹی اسے ممبرشپ دے دے۔

 

ڈین

سنگت اکیڈمی آف سائنسز کی ہر فیکلٹی کا اپنا اپنا چیئر پرسن ہوگا۔ساری فیکلٹیزکے چیرپرسنوں پر ایک ڈین ہوگا جومعروف معنوں میں ایک سکالر ہوگا اور اکیڈمی سے جس کی وابستگی مسلمہ ہو۔ ڈین، مرکزی کمیٹی کا ممبر ہوگا۔

ڈین تمام فیکلٹیز اور اُن کے چیئرپرسنوں کے ساتھ قریبی تعلق رکھے گا۔ اُن کی سرگرمیوں کو مربوط ومنظم کرنے میں مدد کرے گا۔ اُن کی ریگولر میٹنگوں کے انعقاد اور وہاں مقالہ جات کی تخلیق کو یقینی بنانے کی راہیں ڈھونڈے گا۔ اِن مقالہ جات کو چیئر پرسن پوہ زانت اور ایڈیٹوریل بورڈ سے متعلقہ فورموں میں جگہ دینے کو یقینی بنائے گا۔

نئی فیکلٹیز کے قیام، فیکلٹیز کے دائرہِ کار کو نئی سائنسی دریافتوں اور ترقی سے ہم آہنگ کرتا رہے گا۔

وہ فیکلٹیز کے چیئر پرسنوں کی باقاعدگی سے  ہونے والی مشترکہ میٹنگوں کی صدارت کرے گا۔

 

فیکلٹیز

۔1۔لٹریچر فیکلٹی:

۔1۔سنگت اکیڈمی آف سائنسز کی لٹریچر فیکلٹی بلوچستان اور دنیا بھر کے ادیبوں،دانشوروں سوشل اور نیچرل سائنٹسٹس کے حقوق کے لیے جدوجہد کرے گی۔

۔2۔   قومی زبانوں میں موجود ادبی و ثقافتی ورثے کا تحفظ اور ترویج کرے گی۔

۔3۔بین الاقوامی معیاری تحریروں کے قومی زبانوں میں تراجم کی حوصلہ افزائی کرے گی۔

۔4۔انسان دوست، مستقبل بین اور جمہوری ادیبوں دانشوروں اور آرٹسٹوں کی تنظیم کاری کرتی رہے گی۔

۔5۔سماج میں روشن فکری کی ترویج  کے کام کرے گی۔

۔6۔سنگت بک ڈونیشن کمپین:کے نام سے صوبے میں مستحق لائبریروں کو کتابیں عطیہ کرنے کے لیے جاری کام کو تسلسل دینے کی ذمہ دار ہوگی۔

۔7۔لٹریچر فیکلٹی ایک آلٹرنیٹ پیپلز لٹریچر پالیسی مرتب کر کے پمفلٹ کی صورت شائع کرے گی۔

۔8۔یہ پوہ زانت فیکلٹی کو تواتر کے ساتھ مقالہ جات مہیا کرتی رہے گی۔

۔2۔پوہ زانت فیکلٹی:

۔ 1۔ماہانہ پوہ زانت سمیت ورکشاپس، سمینارز کے انعقاد کی ذمہ دار ہوگی۔

۔2۔اِن پوہ زانت نشستوں میں فیکلٹیز سے مہیا کردہ مقالوں میں سے ”فوری ضرورت“ کے حساب سے مقالوں کا انتخاب کر کے پیش کرے گی۔

۔ 3۔ اس وسیع اور اہم شعبے میں نئے نئے سائنسی طرز متعارف کرتی رہے گی۔

۔3۔ ایجوکیشن فیکلٹی:

۔1۔ایجوکیشن فیکلٹی مندرجہ ذیل اداروں (یا اِن جیسے اداروں)کے ساتھ روابط رکھے گی:

سٹوڈنٹس تنظیمیں، ایسوسی ایشنیں

کری کولم بیورو، ٹیکسٹ بورڈ

ٹیچرز ایسوسی ایشن

۔ 2۔ 2018کی  شائع شدہ”سنگت آلٹرنیٹ پیپلز ایجوکیشن پالیسی“کوعصری صورتحال کے مطابق دوبارہ دیکھے گی۔ اس میں ضروری ترامیم کر کے اس کو شائع کرے گی۔

۔ 3۔ پوہ زانت فیکلٹی کو تواتر کے ساتھ مقالہ جات مہیا کرتی رہے گی۔

۔4۔ہیلتھ فیکلٹی:

۔1۔ہیلتھ فیکلٹی ڈاکٹروں، پیرامیڈکس اور نرسنگ سے وابستہ تنظیموں سے روابط رکھے گی۔

۔2۔یہ فیکلٹی آلٹرنیٹ پیپلز ہیلتھ پالیسی مرتب کر کے پمفلٹ کی صورت شائع کرے گی۔

۔3۔ پوہ زانت فیکلٹی کو تواتر کے ساتھ سائنسی مقالہ جات مہیا کرتی رہے گی۔

۔5۔کلچرفیکلٹی:

۔1۔کلچر فیکلٹی کلچرل تنظیموں سے روابط رکھے گی۔

۔2۔کلچر سے وابستہ ادارے جیسا کہ آرکیالوجی اور کلچرل ہیریٹیج کے ساتھ مل کر کلچر کی ترویج کا کام کرے گی۔

۔3۔ سنگت آلٹرنیٹ پیپلز کلچر پالیسی دے گی۔

۔4۔ پوہ زانت فیکلٹی کو تواتر کے ساتھ سائنسی مقالہ جات مہیا کرتی رہے گی۔

۔6۔جینڈر فیکلٹی:

۔1۔جینڈر فیکلٹی ہم خیال تنظیموں سے روابط رکھے گی۔

۔2۔یہ سنگت آلٹرنیٹ پیپلز جنڈر پالیسی مرتب کر کے پمفلٹ کی صورت میں شائع کرے گی۔

۔3۔  پوہ زانت فیکلٹی کو تواتر کے ساتھ سائنسی مقالہ جات مہیا کرتی رہے گی۔

۔7۔لیبر فیکلٹی:

۔1۔ یہ زراعت، صنعت، ماہی گیری اور معدنیات کے شعبوں پر مشتمل مشترکہ فیکلٹی ہوگی۔ لیبرفیکلٹی ٹریڈ یونینوں، فیڈریشنوں، کسان کمیٹیوں، ماہی گیروں کی تنظیموں سے ایم او یوز کرے گی۔

۔2۔  پیپلزلیبر پالیسی مرتب کرے گی۔

۔3۔  پوہ زانت فیکلٹی کو تواتر کے ساتھ سائنسی مقالہ جات مہیا کرتی رہے گی۔

۔8۔میڈیا فیکلٹی:

۔1۔یہ فیکلٹی یونیورسٹیوں کے متعلقہ ڈیپارٹمنٹس، اخبارات، اخباری کارکنوں کی تنظیم سے روابط رکھے گی۔

۔2۔ماس کمیونی کیشن فیکلٹی سنگت اکیڈمی آف سائنسز کے سارے اجلاسوں کی رپورٹ کی نشر واشاعت کی ذمہ دار ہوگی۔

۔3۔پریس لاز، معاصر میڈیا پالیسی اور عوامی ترجیحات کاجائزہ لے کر میڈیا پالیسی مرتب کرے گی۔

۔4۔  پوہ زانت فیکلٹی کو تواتر کے ساتھ سائنسی مقالہ جات مہیا کرتی رہے گی۔

۔9۔ پبلی کیشن فیکلٹی:

۔1۔ فیکلٹیوں سے مہیا کردہ مواد کو شائع کرنے کا انتظام کرے گی۔

۔10۔ آرٹ فیکلٹی:

یہ فیکلٹی آرٹس (فنون ِ لطیفہ) کے مختلف شعبہ جات میں کام کرے گی۔

۔1۔ بالخصوص صوبے کے آرٹسٹوں کے کام کو سامنے لائے گی، ان کے فن کی پذیرائی کرے گی۔

۔2۔ فائن آرٹ، ڈرامہ آرٹسٹ، ریڈیو ٹی وی اسٹیج آرٹسٹ اور فنِ موسیقی سے وابستہ آرٹسٹوں کی فلاح وبہبود کے لیے کام کرے گی۔

۔3۔ پیپلزآلٹرنیٹو آرٹس پالیسی پہ کام کرے گی۔

۔4۔ فلم سازی، ایکٹنگ اور میوزیکالوجی کے شعبوں میں کام کرے گی۔ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ان شعبوں کے قیام کی کوشش کرے گی۔

۔5۔  پوہ زانت فیکلٹی کو تواتر کے ساتھ سائنسی مقالہ جات مہیا کرتی رہے گی۔

 

دفعہ نمبر5

الف۔         رکنیت۔

۔1۔ ایسا اہل علمِ جو سنگت اکیڈمی کے اغراض و مقاصد و آئین سے متفق ہو۔

۔2۔   جو سائنسز کے کسی ایک شعبے میں زیادہ دلچسپی رکھتا ہو۔

۔3۔   سالانہ ممبر شپ فیس مبلغ 400روپے اداکرے۔

۔4۔    کسی بھی دوسری سیاسی، سماجی اور ادبی تنظیم کا عہدیدار سنگت کاعہدیدار  نہیں بن سکتا۔

ب۔           طریقہ کار برائے رکنیت اور حقوق:

۔1۔            ممبرشپ کی منظوری متعلقہ فیکلٹی کثرتِ رائے سے دے گی۔

۔2۔             سنگت اکیڈمی آف سائنسز کے ارکان ہی انتخاب میں حصہ لے سکیں گے اور اپنے اپنے خیالات کا اظہار کرسکیں گے۔ اورکسی فیصلے میں انہی کو ووٹ دینے کا حق حاصل ہوگا۔

ج۔رکنیت سے معطل/منسوخی کاطریقہ کار:

۔1۔ اگر رکن ایک سال کے اندر فیس ادا نہ کرے تو اس کی رکنیت خودبخود منسوخ ہوجائے گی۔

۔2۔جو رکن اطلاع دیے بغیر سنگت پوہ زانت، فیکلٹی اور مرکزی کمیٹی کے تین لگاتار اجلاسوں میں غیر حاضر رہے تواس کی رکنیت منسوخ ہوگی۔

۔3۔اگر فیکلٹی کے پاس معقول جو از ہو کہ کسی رکن کی سرگرمیاں ادارہ کے منافی یا ادارہ کی بدنامی کا باعث ہیں تو سینٹرل کمیٹی ایسے رکن کی ر کنیت کثرت رائے سے معطل کرے گی۔

۔4۔اگر کوئی رکن اپنے طور پر مستعفی ہوجائے تو اسے فوری طور پر مستعفی سمجھا جائے گا۔

 

دفعہ نمبر6              ادارے کا انتظامی ڈھانچہ:

ادارہ سنٹرل کمیٹی، اور ڈیلیگیٹ (delegate) کانفرنس پر مشتمل ہوگا۔

۔1۔ کانگریس(ڈیلیگیٹ کانفرنس)

ہر فیکلٹی کے تمام ممبروں میں سے ہرتین ممبر پر ایک ڈیلیگیٹ منتخب ہوگا اور ڈیلیگیٹ کانفرنس میں شرکت کرے گا۔

۔1۔یہ دو سالہ ڈیلیگیٹ کانفرنس بند کمرہ ہوگی۔

۔2۔  کانگریس سنگت اکیڈمی کی پالیسی کی تشکیل کرے گی۔

۔3۔مرکزی کمیٹی اور ڈپٹی سیکریٹری جنرل کا انتخاب کرے گی۔

۔4۔ اکیڈمی کی دو سالہ رپورٹ پر غور کرنے کے بعد منظور ی دے گی۔

۔5۔ادارہ کے فنڈز کی جانچ پڑتال اور آڈٹ کر ے گی۔

۔6۔اس کانفرنس کے کھلے جلسے کے پہلے حصے کی کاروائی سابقہ  سیکریڑی جنرل کے ذمے ہوگی۔ الیکشن اور حلف کے بعد کی کاروائی نئے جنرل سیکریٹری کے سپرد ہوگی۔

۔2۔سنٹرل کمیٹی:

سنٹرل کمیٹی تین(3) عہدیداروں اور چھ ممبروں پرمشتمل ہو گی جن کو کانگریس یعنی ڈیلیگیٹ کانفرنس منتخب کرے گی۔

سنٹرل کمیٹی ڈیلیگیٹ کانفرنس کے فیصلوں کی روشنی میں تنظیم چلائے گی۔ اپنی باقاعدہ سہ ماہی میٹنگوں میں کام کا جائزہ لے گی، نئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے فیصلے کرے گی۔

 

دفعہ نمبر 7             عہدیدار اور ان کے فرائض و اختیارات:

الف۔         سیکرٹری جنرل:

۔1۔ ادارہ کے تمام اجلاس خواہ وہ کانگریس یعنی ڈیلیگیٹ کانفرنس کے ہوں یامرکزی کمیٹی کے،کی صدارت اسی کے سپرد ہوگی۔ سیکریٹری جنرل کی غیر موجودگی میں یہ ذمہ داری ڈپٹی سیکریٹری کو تفویض ہوگی۔

۔2۔اسے برابر ووٹ کی صورت میں خصوصی رائے استعمال کرنے کا اختیار ہوگا۔

۔3۔وہ  فیکلٹیز کے ڈین سے رابطہ رکھے گا۔ بالخصوص وہاں ریگولر میٹنگوں اور پوہ زانت میں مقالوں کے شامل ہونے میں معاونت اس کے ذمے ہوگی۔

۔5۔ دیگر  سائنسی،سماجی اور کلچرل تنظیموں سے روابط رکھے گا۔

ب۔           ڈپٹی  سیکرٹری جنرل:

۔1۔ سیکرٹری جنرل کے مشورے اور منظوری سے جنرل باڈی اور مرکزی کمیٹی کے  اجلاس طلب کرے گا۔ ایجنڈا جاری کرے گا۔

۔2۔ اجلاس کی باضابطہ کارروائی لکھے گا۔ جس کی توثیق اگلے اجلاس میں ہوگی۔

۔3۔دوسالہ رپورٹ تیار کر نے میں سیکریٹری جنرل کی معاونت کرے گا۔

۔4۔سیکرٹری جنرل کی عدم موجودگی میں اس کے فرائض و اختیارات استعمال کرے گا۔

۔5۔ اس پہ مالی امور اور آمدنی و خرچ کی ذمہ دار ہو گی۔ اور وہ اُس کی رپورٹ مرکزی کمیٹی کے اجلاس میں پیش کرے گا۔

 

دفعہ نمبر8              اجلاس بلانے اور منعقد کرانے کا طریقہ کار:

1۔ اجلاس کے لیے اراکین کو ایجنڈا بھیجنا لازمی ہو گا۔

2۔سنگت کے تنظیمی ہر اجلاس کے لیے کم از کم 1/3 ارکان کی حاضری لازمی ہو گی۔ بصورت دیگر اجلاس کسی اور تاریخ پر ملتوی ہو جائے گا۔

 

دفعہ نمبر 9             مالیات:

۔1۔ ادارہ کا مالی سال یکم جنوری سے شروع ہوگا۔اور 31دسمبر تک رہے گا۔

۔2۔تنظیم کے جو ائنٹ اکاؤنٹ سے بینک سے رقوم نکالنے کے لیے سیکرٹری جنرل اور ڈپٹی سیکرٹری کے دستخط لازمی ہوں گے۔

۔3۔ ادارہ کی رقوم صرف تنظیم کے اغراض و مقاصد کے لیے استعمال ہوں گی۔

 

دفعہ نمبر10            آئینی ترمیم:

۔(الف)       سنگت اکیڈمی آف سائنسز کے آئین کے بنیادی ڈھانچے میں کوئی تبدیلی نہ ہوگی۔

۔(ب)         بنیادی ڈھانچے کو نہ چھیڑتے ہوئے آئین میں ترامیم کانگریس یعنی ڈیلیگیٹ کانفرنس میں کی جائیں گی۔ ڈیلیگیٹس کی دوتہائی اکثریت ترمیم کرسکے گی۔

 

دفعہ نمبر11  الیکشن:

ہر کابینہ دو سال کے لیے ہوتی ہے۔یہ دسمبر کے اولین ہفتے میں چارج سنبھالتی ہے اور دو سال کے اختتام پہ نومبر کے آخری میں چارج چھوڑتی ہے۔

سیکریٹری جنرل دو برس کی سربراہی کے بعد اگلے سربراہ کی مدد کرنے دو سال تک اُس کے ساتھ سنٹرل کمیٹی کا ممبر رہتا ہے۔ اُس کے بعد وہ چار ٹرم یعنی آٹھ برس تک عام ممبررہتاہے اور کسی عہدے پر نہیں لیا جاتا۔ آٹھ برس تک عام ممبر رہنے کے بعد  پھر اگلے دو برس وہ مرکز ی کمیٹی کا ممبر رہتا ہے۔

موجودہ ڈپٹی جنرل سیکریٹری دوسال بعد سیکریٹری جنرل کا عہدہ سنبھالے گا،اس کے بعد آئندہ دوسال کے لیے سنٹرل کمیٹی کا ممبررہے گا، اور پھر چارٹرمز یعنی آٹھ سال تک عام ممبر کے بطور کام کرے گا۔اس طرح:

۔1۔(الف):  سنگت اکیڈمی آف سائنسز کے اہم عہدوں میں سے صرف ڈپٹی سیکرٹری جنرل کے لیے الیکشن ہوگا۔ اسی طرح سنٹرل کمیٹی کے 5ارکان کا انتخاب ہوگا(اس لیے کہ چار ممبر یعنی سابقہ سیکرٹری جنرل، موجودہ سیکریٹری جنرل، ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور ڈین بلحاظ عہدہ مرکزی کمیٹی کے ممبر کے بطور موجود ہوتے ہی ہیں)۔ یوں کُل 9ارکان پر مشتمل سنٹرل کمیٹی ہوگی۔ سنٹرل کمیٹی اور عہدیداران کی معیاددو (2) سال کے لیے ہوگی۔

۔(ب) کابینہ کی دوسالہ معیاد ختم ہونے سے تیس (30) دن پہلے نئے انتخابات کرانے لازمی ہوں گے۔

۔(ج) سنٹرل کمیٹی اس مقصد کے لیے ایک انتخابی کمیشن تشکیل دے گی جو انتخابات کا انعقاد اور نگرانی کرے گی۔

عدم اعتماد

کلیدی عہدے دار  کی  باز پرسنٹرل کمیٹی  کی توسط سے جنرل باڈی کرے گی۔

مسلسل تین اجلاسوں میں بنا کسی معقول وجہ کے غیر حاظری، اور سالانہ چندہ ادا نہ کرنے والے سے متعلقہ فیکلٹی، ڈین اور ڈپٹی سیکریٹری کے ذریعے تادیبی کاروائی یعنی  منسوخی ممبرشپ کرسکے گی۔

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے