نا یہ سوز نا ہی ساز
برہا کوئل کی آواز
جانے کیسے ڈھونڈلیا
اس نے میرے دل میں راز
امیدوں کے دیے جلا ئے
رکھے ہیں در سارے باز
مجھ میں جاگے اپنے سر
بجارہا ہے کوئی جاز
چن لی راہ تغافل کی
اس کا لہجہ ہے غماز
سب کچھ کب کھویا میں نے
کچھ لمحے ہیں پس انداز
آخری عمر کی تنہائی
کون کسی کاہے دمساز
پنجرے میں پل کر پنچھی
کھودے گا اپنی پرواز
کوئی دعائیں بھیجے روز
مانگے کوئی عمر دراز