یک جہتی
اس سے بڑھ کر
چاہت کا اظہار کرے گا کون
میں نے
اس کے چہرے پر
اپنی آنکھیں دیکھی ہیں

اڑان
تتلی کو تو
اڑنا اچھا لگتا ہے
پھولوں کی تلاش میں
اڑتے پھرتے رہنا ہی
پر میں وہ تتلی ہوں
کہ جو
ایک پھول پربیٹھی تو
اڑنے کا فن بھول گئی

تمہارے نام
ہر صبح گاؤں تیرے لئے
ہر شام سجاؤں تیرے لئے
اور رات کو بھی جب آنکھ کھلے
میں ہاتھ اٹھاؤں تیرے لئے

تریاق
اس کے بعد تو
سارے ہی دکھ
ہوگئے لاعلاج
میرے مسیحا نے زخموں کا
اچھا کیا علاج

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے