وہ تیتلی
جو جنمی نہیں ہے
مجھ کو دکھائی دیتی ہے

وہ اک پھول
جو اگا نہیں ہے
اس کے گرد وہ گھومتی ہے

اور وہ باغ
جو کہیں نہیں ہے
اس میں دونوں رہتے ہیں

اور کتنے خوش رہتے ہیں

قاصدِ عہدِ شامِ شکستہ

تمام لوگو!۔
گھروں سے نکلو
کہ ہارؔ آیا ہے اور میران ؔ کے بنا ہی
تمام لوگو!
گھروں سے نکلو
اب ایک گھوڑا ہی جنگ کی ساری داستاں کو
بیاں کرے گا
میرانؔ : بلوچی رزمیہ شاعری کا ایک کردار
ہارؔ : میران کے گھوڑے کا نام

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے