عورت درد سے کاشیگری کا ہنر جانتی ہے
زندگی کا کینوس
دکھوں سے کس قدر مزین ہے
دہکتے ارمانوں تلے
خوابوں سے بہتے آنسو
موتیوں کی ماند جگماتے ہیں
اور
درد کے ہالے میں
دلکشی سے پروتی ہے
سیاہی مائل رستے زخم
دکھ، درد اور ٹوٹے خوابوں کے امتزاج سے
کیا عمدہ مسکراہٹ کا مو زیک بنتی ہے
سچ ہے
عورت درد کے کاشیگری کا ہنر جانتی ہے

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے