خواب دان سے باہر
شمع دان کے قریب
انتظار کی گھڑیاں ختم ہونے والی ہیں

آج کی رات
چاند کا رنگ بالکل سیہ ہوگا
گہرا سیاہ۔۔۔۔۔۔
آسمان کے کنارے
مٹی کے چراغ روشن کرنے والی رسم
پوری نہیں کی جائے گی

مٹی کے چراغ
روشن نہ کرنے سے
صبح اپنی نوید لانا بھول سکتی ہے
تم چاہو تو
اپنی آخری خواہش پوری کر سکتے ہو
"جس طرح تم کسی خوبصورت دوشیزہ کو
میرزا داغ دہلوی کی غزل سمجھتے ہو”
اور بوسہ لیتے ہو۔۔۔۔۔۔ !۔

بالکل اسی طرح
موت کے دائیں ہاتھ پہ بنے ہوئے تِل پر
بوسہ ثبت کرو
اک یہی امر تمہیں امر کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے !۔
اور صبحیں تمہارے نصیب میں نہیں لکھی گئیں !!!!!!۔

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے