ہمیں شہیدوں اور زخمیوں کا سکور بورڈ مرتب نہیں کرنا ۔ ہمیں ایک ہی ماں کی روح ، دل اور بھاگ پر ایک ہی جگہ اور ایک منٹ کے اندر اندرسات سات بیٹوں کی فوتگی کا ایٹم بم لگنے پر بھی نہیں لکھنا۔ ہمیں زخمی لوگوں کو اپنے علاج کے لیے اپنی ساری زمینیں ،گائے اور بکریاں فروخت کرنے کے باوجود بھی ایک محتاج اور مفلوج زندگی کی تاریخ مستقبل کے بارے میں کچھ نہیں لکھنا۔ ہمیں بلوچوں میں تعداد کے لحاظ سے سب سے چھوٹے ، سب سے کم خواندہ ، تقریباً سوفیصد خانہ بدوش اور سب سے کم امیرقبیلہ پر کانڑیں کے دوسو شہر دیدہ ، خواندہ، نوجوان ، اورمتحرک گلاب افراد کے چلے جانے سے مزید چھوٹا ہونے پر بھی نہیں لکھنا۔ ہمیں لوگوں کی طرف سے اِن ٹکڑے ٹکڑے شدہ میتوں کو اپنے قبرستانوں میں دفنا نے نہ دینے کے واقعات کے بارے میں بھی کچھ نہیں لکھنا ، ہمیں اتنی ساری قبروں کی کھدائی کے لیے دستیاب لوگوں کی کمی کے بارے میں بھی کچھ نہیں لکھنا، ہمیں بیوگی کی زندگی گزرانے ، یتیم ہوکر ناترس دنیا کو پوری زندگی جھیلنے کی سزا کے بارے میں کچھ نہیں لکھنا۔ ہمیں بستی میں فاتحہ لینے کے لیے نرینہ افراد کے نہ ملنے پہ بھی کچھ نہیں لکھنا۔ہمیں ایمبولینسوں کی کمی،کوئٹہ سے باہر ہسپتالوں ایمبولنسوں اور دوائی کی نیستی، کوئٹہ کے ہسپتالوں میں جگہ کے کم پڑجانے اور دیگر ہنگامی اقدامات میں فالج زدگی کے بارے میں بھی کچھ نہیں لکھنا۔ ہمیں ہسپتالوں، اورمرنے والوں کے لواحقین کے گھروں کی طرف یک دم ، اور ٹڈی دل باڈی گارڈوں کے بدبخت جلو میں وی آئی پیز کی بدبخت، نقصان دہ اور بے برکت دوروں کے بارے میں بھی کچھ نہیں کہنا، ہمیں عمومی بے حسی کے بارے میں بات نہیں کرنی ۔ ہمیں یہ ٹوہ لگانے کی کسی اور کی ڈیوٹی میں بھی ٹانگ نہیں اڑانا کہ خود کش بمبار کے پیچھے کون ہے ۔
ہم کو تو ایک بات کہنی اور لکھنی ہے : دھاندلی روکنا جس کا کام ہے اسے کرنا چاہیے،کرپشن نہ کرنے دینا جس محکمے کے تحت آتا ہے اُسے اپنی ڈیوٹی کرنی چاہیے۔چوری چکاری کی روک تھام جس تھانے جس محکمے کی ذمہ داری ہے اُسے پریوں کی کہانیاں سنانے کے بجائے جرائم روکنے چاہییں۔ قتل قتال اور خود کش قتلِ عام سے نجات دلانا جس ادارے ، یا اداروں کا کام ہے انہیں یہ فریضہ ادا کرنا چاہیے ۔بس ہم نے یہی لکھنا ہے ۔ ہم نے اُسی حکومت اور اُس کے محکموں کو ذمہ دار گرداننا ہے جسے ہم اِن امور کے لیے ٹیکس دیتے ہیں ۔

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے