جب میری روح پرواز کر جائیگی
کتنا شاداب ہوگا وہ بدن
جسمیں میرا دماغ لگایا جائیگا
اور وہ دل
جب کسی جسم میں دھڑکے گا
تو شہنائیاں گونجیں گی
میں تو چاہونگی میری زبان
سچ بولنے والے منہ میں لگادی جائے
جس دن کسی چشم کو رکی
مایوسیاں، میری آنکھوں سے
یوں شعاع ریز ہوں
کہ ہر ایک رنگ کی قوسِ قزح کو
دیکھ کر مسکرائے
کتنی خوش ہوگی میری روح
کہ میرا بدن، زندگی اور روشنی
بانٹتے بانٹتے
مٹی میں فنا ہوجائیگا

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے