اپنی
اپنے ماں باپ کی
اپنے بھائی بہن کی
اپنے وطن کی
غْربت یاد آتی ہے

سکول کے پیارے لڑکے لڑکیاں
اتنے معصوم ، اِتنے جِیوَت ، اتنے تیز
اْنکے اْنکی اْستاد اْن کے ساتھ
شہر کے پارک میں
جِسمانی مشقیں کرتے ہیں
شہر کی
صاف اَور سر سبز اَور سجِیلی
سڑکوں یعنی سائیڈ واکس پر
(واپس سکول کی جانِب شاید)
بھاگتے جاتے ہیں
اْنہیں دیکھتے دیکھتے
مْجھ کو اپنی
اَور اِک اْجڑے نْچڑے
بہت بڑے دِیہات کے جیسے
اپنے وطن کی
برسوں برس کی
صدیوں صدی کی
لْوٹ مار
اَور
مْفلسی اَور بے حالی
یاد آتی ہے
اپنی کمتری یاد آتی ہے۔

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے