خوشی /اداسی 

جیون ایسی کتھا جس میں
خوشی اور اداسی کے سائے
ہمہ وقت گڈمڈ
رہتے ہیں
پل دو پل کو خوشی کا سورج
افق کے پار ابھرے تو
اداسی اپنے طویل پنکھ
پھیلاتی ہے اور
دل پر اندھیرے کا کبھی نہ
ختم ہونے والا راج پاوں پسار
لیتا ھے
مگر پھر کوئی ننھی کرن
مسکراتی ہے جسے امید کہتے ہیں
بالکل ایسے ہی جیسے
بھوک سے بلکتے بچے کو
ماں کی سوکھی چھاتیوں سے
ٹپکتے دودھ کا خواب آ جائے
اور
پل بھر کے لئے سیراب ہو جائے
مگر آنکھ کھلے تو
پھر وہی بھوک کی چلچلاتی دھوپ
خوشی اور اداسی کی یہ آنکھ مچولی
مرتے دم تک جاری رہتی ہے

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے