بہت گھْٹن ہے۔۔
کہ۔۔
امرت رس ٹپکاتی
تمہاری ہنسی
برسوں سے
نہیں برسی۔۔
دل کی دنیا
بنجر بَن ہے۔
دور دیس سے آتے رہتے
آس کے جگنو۔۔
رستہ بھول گئے ہیں۔۔
شاید۔۔
ہر سْو کالا گھور اندھیرا۔۔
ہجر کی رات اماوَس جیسی
بھاگ پے چھائی
چاند گرہن ہے۔۔
بہت گھْٹن ہے۔۔۔۔