وحشت دل کی زبانی درویش

کھول دے باب معانی درویش

 

میرے الجھے ہوئے کرداروں کو

روز دے ایک کہانی درویش

 

زندہ رہنا کوئی مشکل تو نہیں

صبر، امید، روانی، درویش

 

روز لاتا ہے مرے آنگن میں

خواب کی، رات کی رانی درویش

 

روز اک معجزہ دکھلاتا ہے

تیرے ہونے کی نشانی درویش

 

بانٹ لیتی ہے میری تنہائی

تیری باتوں کی روانی دوریش

 

میرے کہساروں میں صدیوں سے رواں

شہ کی چاہت، مری حانی، درویش

 

روز آتا ہے صدا لاتا ہے

خیر کی ایک کہانی درویش

 

میری تعبیر صدا کہتی ہے

خواب کی بستی کا بانی درویش

 

تیری بستی کے نئے رنگوں سے

کر گیا نقل مکانی درویش

 

کبھی چاہا نہ کبھی چاہے مرادؔ

کوئی عہدہ، کوئی خانی درویش

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے