ملبوس کے رنگوں میں بسی عطر کی خوشبو

آنچل میں بندھے چند کھنکتے ہوے سکے

کچھ روز انہیں سنگ گذاروں گی خوشی کے

یہ عید کے دن ہیں

چاہت کی مسرت کی سبھی یادیں ہیں اچھی

ان یادوں کے سائے میں ہے اک چھوٹی سی بچی

جو مچلی تھی مہندی کے لئے چوڑی سے بہلی

کچھ روزاسی سنگ گذاروں گی خوشی کے

یہ عید کے دن ہیں

کب چھوٹ گئے ہاتھ سے خوشیوں کے وہ لمحات

جو ناز اٹھاتے تھے نہیں  لوگ  وہ اب ساتھ

بس یادیں ہیں جوآج بھی رکھتی ہیں مجھے  شاد

کچھ روز انہیں سنگ گذاروں گی خوشی کے

یہ عید کے دن ہیں

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے