میں جانتی نہ تھی

کہ میں صرف بدن ہوں

میں جانتی نہ تھی کہ

میں صرف وحشت کی ساتھی ہوں

میں جانتی نہ تھی کہ میری عمر کتنی ہے

تین سال۔ چار سال۔ سات سال۔ تیرہ سال

سولہ سال۔ بیس سال

ساٹھ سال

یا قبر میں مردار

مجھے تو بس یہ بتایا گیا کہ تو صرف جسم ہے

تو وہ بدن ہے

جس کو تختہ مشق بنایا جا سکتا ہے

تجھ کو نوچا جا سکتا ہے

تجھ کو تیز دھار پنجوں سے کھرچا جا سکتا ہے

چاہے تیری عمر کتنی بھی ہو

تو گھر میں ہو

تو مدرسے میں ہو

یونیورسٹی میں ہو یا

کسی ضرورت کے تحت اسپتال میں ہو

چاہے تو قبر میں لیٹی ہوئی ہو

تجھ پر سوار ہوا جا سکتا ہے

تیرے ہوش و حواس بھی سلامت نہ ہوں

لیکن اپنے بدن کی بھوک مٹانے کے لئے

تجھ کو پامال کیا جا سکتا ہے

کہ تو نازک ہے

اور میں طاقتور ہوں

یہ میری دنیا ہے

میرے راستے ہیں

تو سڑک کے کنارے چل

مجھ سے بچ کے چل

چاہے تیری عمر کتنی بھی ہو

میں تجھے دیکھوں گا بھی

اور موقع ملتے ہی

تجھے چھووں گا بھی

تجھے اس حد تک ہراساں کروں گا

کہ تو اپنا جسم چھپا کر نکلے

لیکن پھربھی مجھ سے بچ نہ سکے

اور کسی کو کچھ بتا بھی نہ سکے

تیری زبان مارے خوف کے بند ہو جائے

تیرا جسم میری طاقت کے آگے ہار جائے

تو بول نہ سکے

لیکن میں بولوں گی

مجھے بولنے دو

کہ میں استعمال کی شے نہیں

میں وحشت کی ساتھی نہیں

میں سانس لیتی ہوں

میں رحم کی بھیک نہیں مانگوں گی

میں انصاف مانگتی ہوں

میں رسوا نہیں ہوں گی

میں تم کو رسوا کروں گی

بتاوں گی

کہ تم وحشی ہو

میں نہیں

تم نے مجھے نشانہ بنایا ہے

تم نے مجھے داغدار کیا ہے

میں پاک تھی

میں پاک ہوں

میں بولنا چاہتی ہوں

مجھے بولنے دو

مجھے بولنے دو

0Shares

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے