غزل
حیرت بھر کر آنکھوں میں رہ جاتے ہیں سپنے خالی جیبوں میں رہ جاتے ہیں تعبیروں کے روز جنازے اٹھتے ہیں آنکھوں والے خوابوں میں رہ جاتے ہیں ڈھل جاتے…
حیرت بھر کر آنکھوں میں رہ جاتے ہیں سپنے خالی جیبوں میں رہ جاتے ہیں تعبیروں کے روز جنازے اٹھتے ہیں آنکھوں والے خوابوں میں رہ جاتے ہیں ڈھل جاتے…
نا یہ سوز نا ہی ساز برہا کوئل کی آواز جانے کیسے ڈھونڈلیا اس نے میرے دل میں راز امیدوں کے دیے جلا ئے رکھے ہیں در سارے باز مجھ…
اے ری مٹی تو کیوں جلتی آگ اگلتی، روتی روکر چشمہ ہوتی اڑتی آگے بڑھتی، مڑتی رہتی ہے!۔ ایسا مت کر میری مٹی!۔ اے ری مٹی!۔ آگ تجھے کندن کردے…
سورج کو ہتھیلی سے چھپانے والے ہم لوگ جشن منا رہے ہیں نونہالان قوم نے نوے فیصد نناوے فیصد اور سو فیصد نمبر حاصل کئے ہیں مبارکبادیاں،’مٹھاہیاں یہ سب ہماری…
مے کے سرد سرائے میں دھوپ ملتی ہے کسی بزرگ کے سائے میں دھوپ ملتی ہے نہ چھت، نہ چاردیواری کا خرچ آتا ہے بہت ہی تھوڑے کرائے میں دھوپ…
ٹوٹی لکڑی سْوکھی لکڑی چولھے میں کیا جلتی اور سانس سمے کی آنچ میں جل کرکتنا رنگ بدلتی اور تو نے دل میں قْفل لگائے قْفل بھی بھاری پتھر سے…
مرگِ شہرِ دانش کا مرثیہ لکھا جائے اور کیا ہے لکھنے کو اور کیا لکھا جائے کچھ بھڑاس تو نکلے دل کی چاہے جو بھی ہو وہ برا لکھا جائے…
ترے نور مکمل کے لیے ہر دو جہاں کھونے دیا جائے مورخ داغ دامن کا مجھے دھونے دیا جائے نہیں معلوم اس میں مصلحت کیا تھی خداوندا جو ہوتا ہے…
اک تغیّر ہر اک شے کو ہے لازمی زندگی چاک پر گھومتی گھومتی خاک ِ آدم بنی خاک اُڑتی رہی چاک چَلتا رہا اور دل بن گیا دھڑکنیں بن گئیں…
بیا مئے چمانی سرا نند گہیں گیتا ،قرآن بے تو دیوان ناں سرجم بی ناں عشق ئے ایمان وشیں نا زینکاں ناں مہرانی سلامے گوں بی جوریں دژناماں ناں کستانی…
سوچنے سے بچنے کے بہت سے طریقے ہیں تم یوں اپنے قدم گن رہے ہو جیسے!۔ لوگ پیسے گنتے ہیں تم خوف سے بچنا چاہیے ہو تو سوچنا چھوڑ دو…
حانی اِک ویران کدہ میں آ نکلا ہوں ذرّہ ذرّہ میں ویرانی رقصں کناں ہے چَپّہ چَپّہ میں تنہائی بول رہی ہے دُھول میں لپٹے مست بگولے کوسوں کوسوں دِکھتے…